ریئل اسٹیٹ سیکٹر اور پاکستان کی عوام — ایک نئے دور کی شروعات

Waseem Rayaz col

ریئل اسٹیٹ سیکٹر اور پاکستان کی عوام — ایک نئے دور کی شروعات

تحریر: وسیم ریاض (بیوروچیف امید نیوز اسلام آباد، ڈیجیٹل میڈیا ہیڈ اینڈ ایچ ایم آئی ایس گروپ آف کمپنیز)

پاکستان میں ریئل اسٹیٹ صرف اینٹ، پتھر اور زمین کی خرید و فروخت کا نام نہیں رہا۔ یہ ایک ایسا شعبہ بن چکا ہے جو عوام کے خوابوں کو شکل دیتا ہے، معیشت کو تقویت دیتا ہے اور ترقی کی نئی راہیں کھولتا ہے۔
گزشتہ دہائی میں پاکستانی عوام کے رہائشی رجحانات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ اب صرف مکان بنانا مقصد نہیں رہا بلکہ ایک جدید، محفوظ اور سہولیات سے آراستہ طرزِ زندگی کی خواہش ابھر کر سامنے آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پارکس، اسکولز، ہسپتال، سیکیورٹی سسٹمز، شاپنگ سینٹرز اور ماحولیاتی منصوبے بھی لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔
آج کا ریئل اسٹیٹ سیکٹر جدید ٹیکنالوجی کے بغیر ادھورا ہے۔ اب آن لائن پورٹلز، ورچوئل وزٹس، ڈرون ویوز، بلاک چین بیسڈ لینڈ ریکارڈ سسٹم اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ نے خریدار اور بیچنے والے کے درمیان فاصلہ ختم کر دیا ہے۔ عوام اب اپنے موبائل پر بیٹھ کر نہ صرف پلاٹ دیکھ سکتے ہیں بلکہ بکنگ بھی کر سکتے ہیں۔
ریئل اسٹیٹ سیکٹر صرف گھروں کا نہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کے روزگار کا ذریعہ بھی ہے۔ ہر تعمیراتی منصوبے کے ساتھ مزدور، انجینئر، آرکیٹیکٹ، مارکیٹنگ ایجنٹس، مالیاتی مشیر اور ٹیکنیکل اسٹاف کو روزگار ملتا ہے۔ اس طرح یہ شعبہ نہ صرف رہائش بلکہ روزی کا ذریعہ بھی بن چکا ہے
ریئل اسٹیٹ ایک ایسی سرمایہ کاری ہے جو نہ صرف محفوظ ہے بلکہ منافع بخش بھی۔ عوام کا رجحان اب بینک اکاؤنٹس یا غیر محفوظ بزنسز سے ہٹ کر زمین، پلاٹس اور اپارٹمنٹس کی طرف بڑھ رہا ہے، کیونکہ یہ اثاثہ نہ صرف محفوظ ہوتا ہے بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ اس کی ویلیو بھی بڑھتی ہے۔
مثال کے طور پر بلیو ورلڈ سٹی جیسے منصوبے نہ صرف رہائش فراہم کر رہے ہیں بلکہ ایک "ٹورازم بیسڈ اسمارٹ سٹی” کے ویژن کو حقیقت کا رنگ دے رہے ہیں۔ برج العرب ریپلیکا، واٹر تھیم پارک، ہارس ماسک، اور دیگر عالمی معیار کے مقامات پاکستان میں ریئل اسٹیٹ کے ذریعے عوام کو نہ صرف رہائش بلکہ تفریح اور فخر کا احساس بھی دے رہے ہیں۔
حکومتِ پاکستان کی جانب سے مختلف ریفارمز جیسے “نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم”، تعمیراتی مراعات، اور ٹیکس میں نرمی نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ایک نیا زور بخشا ہے۔ پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کئی نئے پروجیکٹس شروع ہو رہے ہیں، جن کا فائدہ براہ راست عوام کو مل رہا ہے۔
ریئل اسٹیٹ اب صرف ایک شعبہ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔ یہ تحریک عوام کو گھر دیتی ہے، خوابوں کو حقیقت بناتی ہے اور ملک کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کرتی ہے۔ اگر حکومت، عوام اور ڈویلپرز اسی جذبے سے کام کرتے رہے تو پاکستان جلد ہی عالمی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں ایک نمایاں مقام حاصل کر لے گا۔
اگر آپ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کا سوچ رہے ہیں، تو اب بہترین وقت ہے۔ منصوبے دیکھیں، تحقیق کریں، اور سوچ سمجھ کر ایک ایسا قدم اٹھائیں جو آپ اور آپ کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنا سکے۔

 

نوٹ: امید نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blogs@umeednews.com ای میل یا ہمارے Whatsapp 009233337898559 پر سینڈ کردیجیے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے